اگر میڈیا بھارتی مظالم کی سچائی دکھائے تو یقین مانیں ! آزادی کی منزل بہت قریب آ سکتی ہے، ظفر اکبر بٹ اسلام آباد (پ ر) پاکستان فیڈریشن آف کالمسٹ اور وائس آف وکٹمز نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی نومنتخب باڈی اور جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، جس میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، صدر نیشنل پریس کلب طارق محمود چوہدری، سیکرٹری شکیل انجم، ممتاز سماجی رہنما و صحافی الطاف احمد بٹ، صدر پی ایف سی اسلام آبااور سینئر صحافی عقیل احمد ترین، وائس چیئرمین وصحافی محمد پرویز، آگنائزر سرفراز اعوان، علی رضا علوی، محمد خالد قریشی، مشتاق عسکری، شفیق بٹ، ناصر ہاشمی، مائرہ عمران، فوزیہ رانا، فرحت آصف نور، آصف نور، اظہار نیازی، عاطف بخاری، شبیر شیخ اور ڈاکٹر ولید سمیت نیشنل پریس کلب کی نومنتخب باڈی کے اراکین اور حریت کانفرنس کے رہنماﺅں کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر افضل بٹ نے مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے حریت رہنما و مہمان خصوصی ظفر اکبر بٹ کو زیادہ سے زیادہ وقت دینے اور مقبوضہ کشمیر کے تازہ حالات جاننے کی خواہش کا اظہار کیا، اس موقع پر چیئرمین جموں کشمیر سالویشن موومنٹ ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ آج میڈیا پر سب سے زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کیونکہ بھارتی مظالم ناقابل برداشت ہوتے جا رہے ہیں اور بدقسمتی یہ ہے کہ ان مظالم کی عالمی میڈیا میں رپورٹنگ نہیں ہو رہی کیونکہ میڈیا کی قلم اور کیمرے کی آنکھ کی طاقت سے عالمی ایوان لرزتے ہیں اور اس سے سوئے ضمیر جھنجوڑے جا سکتے ہیں اسی وجہ سے میں صحافی برادری، قلم کاروں اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ دوستوں سے ہمیشہ یہ کہتا آیا ہوں کہ اگر آپ صرف اور صرف سچ لکھیں اور بولیں تو بھارتی مظالم میں کمی بھی ہو سکتی ہے اور اسی سچ کے باعث آزادی کشمیر کی منزل قریب آ سکتی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ صحافی برادری کسی بھی معاشرے کا مغز ہوتا ہے جو ہر چیز پر نظر رکھتا ہے ، اب وقت آ گیا ہے کہ میڈیابھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لائے، انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے رہنماﺅںمیرواعظ علی گیلانی، یاسین ملک اور ہماری بہنیں آسیہ اندرابی و دیگر کی تحریک کے لیے قربانیاں سراہے جانے کے قابل ہیں اگر میڈیا صرف اس بات کا احساس کر لے کہ بھارت حریت لیڈروں کے جسد خاکی تک واپس نہیں کرتا، قید میں لیے گئے بے گناہ کشمیریوں کو اپنے خاندانوں سے ملنے نہیں دیا جاتاتو یقین مانیں کہ کالم نگار اور اینکرز کی اس درد سے بھری آواز دنیا کو جھنجھوڑ سکتی ہے، اگر پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ثابت شدہ بھارتی جاسوس کلھبوشن یادیو کے خاندان کو اس سے ملوا سکتا ہے تو بھارت پر دباﺅ ڈال کر جیلوں میں بند بے گناہ کشمیریوں سے ان کے خاندان کیوں نہیں ملوائے جا سکتے، تحریک آزادی کشمیر مسلمانوں کے کاز سے بڑھ کر اب ایک انسانی مسئلہ بن چکا ہے، ہم میڈیا سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ تحریک آزادی کشمیر اور حریت پسندوں کی آواز اور سچائی دنیا تک پہنچائے گا، انہوں نے کہا ہم جلسے کرتے ہیں، احتجاج کرتے ہیں لیکن آپ کی خاموشی سے یہ آواز ٹنل میں ہی گم ہو کر رہ جاتی ہے، صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ پاکستان کی حکومت میڈیا اور عوام اس پار کے کشمیریوں کے کل بھی ساتھ تھے آج بھی ہم آواز ہیں، ہم پہنچائیں آپ کی آواز دنیا کے ایوانوں تک، صدر نیشنل پریس کلب طارق محمود چوہدری نے اس موقع پر صدر پی ایف سی عقیل احمد ترین اور الطاف احمد بٹ کا پرتکلف ظہرانے اور ظفر اکبر بٹ جیسی تحریک آزادی کشمیر سے عملی طور پر جڑی شخصیت سے ملوانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم تک آنے والی خبرین انٹرنیٹ، ٹی وی اور اخبارات کے ذریعے پہنچتی ہیں، ہم ظفر اکبر بٹ سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہاں کے اصل حالات کیا ہے، آخر میں پاکستان فیڈریشن آف کالمسٹ کی طرف سے جناب الطاف احمد بٹ نے شکریہ ادا کیا

http://rpwnews.com/details_news.php?n_id=23

No comments:

Post a Comment